زیوم تربیت کی اسباب و وجوہات/اغراض و مقاصد

شاگردوں کے اضافے سے عالم کی سیر شدگی
ہماری نسل میں

welcome-graphic

ہمارا بنیادی لائحہ عمل @ زیوم نظریہ

تقدس، عبادات ، تربیتی سیر شدگی ، چرچوں کی سیر شدگی

تقدس ، اطاعت/فرمانبرداری اور محبت

ہمیں ایسے شاگرد وں کی ضرورت ہے جو اضافہ کریں

Jesus Measurement

حضرت عیسی علیہ السلام ہماری پیمائش / مثال ہیں

نہ تم ، نہ میں نہ تاریخ ، نہ مثالی ۔ نہ رسوم صرف حضرت عیسی علیہ السلام ،حضرت عیسی علیہ السلام تنہا

وہ کیسے رہتے تھے وہ کیا کہتے تھے وہ کس طرح محبت کرتے تھے ہر شے ۔ اس میں شامل

حضرت عیسی علیہ السلام ہماری پیمائش / مثال ہیں اور ان کی روح ہمارے لئے امید ہے ان کے جیسا بننے کے لئے اور اس روز یوم جزا ہم سلطنت میں دیکھیں گے ہماری حیات میں ہمارے دوستوں کی محبت (خلوص)۔ ایسا اس لئے ہوگا کہ ان کی ارواح ہمارے اطراف ہوں گی

غیر معمولی عبادات

غیر معمولی عباداتہر شاگرد کے لئے لازماً اسے تاریخی طور پر آگے بڑھائے گی

Extraordinary Prayer

آپ نہیں رکھتے چونکہ آپ سوال نہیں کرتے (جیمس 4:2) اگر ہم اس تحریک / حرکت کو دیکھنا چاہتے ہیں تب ہمیں اس کے بارے میں سوال کرنا ہوگا

تربیت كی سیر شدگی

(1 تربیت ÷ آبادی)

1 تربیت

Training Saturation

فی 5000 عوام (شمالی امریكه )
فی 50000 عوام كل عالم

شاگردوں کے اضافے کی ترکیب صحیفائی ہے مگر اکثر چھوٹ جاتی ہیں ایک سادہ تربیت جو اضافے کے اصول کھول سکتی ہیں حتی کہ مستحکم معتقدین کو بھی جو غیر ثمر یافتہ حیات بسر کررہے ہوں۔

جاری تربیت اکثر بہترین ہوتی ہیں تاہم عوام جو تربیت یافتہ ہونا چاہتے ہیں اتنی وسعت سے میسر تربیت کا حصہ بن سکتے ہیں زیوم تربیت ایک آن لائن حیات میں تبدیلی اور مطالبے کے تحت گروپس کی شکل میں مثال میں منتقل کرنے ہے تاکہ شاگردوں میں اضافے کی تربیت دی جا سکے

ہم مشکوک ہیں بالخصوص ان مقامات پر جہاں چرچ موجود ہیں تب ہمیں تربیتی تحریک کی ضرورت ہے اس سےقبل کہ ہم شاگرد سازی میں اضافہ کریں

سادہ چرچ سیر شدگی

آبادی &#xF72 سادہ چرچ

2 ساداہ چرچ

Church Saturation

فی 5000 عوام (شمالی امریكه )
فی 50000 عوام كل عالم

کئی چرچ ایک ہی مقام پر باعث رحمت ہیں تاہم متعدد چرچ معتدد مقامات پرعظیم رحمت ہیں اور چرچ جو مقام بمقام ہجرت کرتے ہوں جہاں کبھی چرچ نہیں تھے وہ سب سے زیادہ عظیم رحمت ہے

جیسا کہ کہا جاتا ہے’’ اپنے اعتماد کی منصوبہ بندی کیجئے مگر اپنے منصوبہ بندی پر اعتماد مت کیجئے‘‘ ہم جانتے ہیں کہ یہ والد کی یہ خواہش ہے کہ معتقدین کی خاندان ہوں ہر زبان ہر قبیلے ہر قوم میں ہوں ۔ اس نے ہم کو بطوراپنے معاونین کے دعوت برائے افہام و تفہیم دے رکھی ہے اس طرح1 تربیت اور 2 چرچ ہمارے اعتماد میں آتے ہیں جو ہم کرسکتے ہیں